مفتی صاحب کو معذرت کے ساتھ ایک کوتا قلم کا محبت کے ساتھ جواب
قسط نمبر ۱ کچھ عرصے قبل مجھے( پروفیسر ڈاکٹر سہیل انصاری) ایک تقریر تحریری صورت میں بذریعہ واٹس ایپ موصول ہوئی۔ جو علمی دنیا کی معتبر شخصیت انتہائ قابل احترام عالم با عمل مفتی اصغر کی جا نب سے تھا۔ مفتی صاحب سے میں شاگرد اور استاد کی نسبتیں رکھتا ہوں۔ دینی امور میں وہ ہمیشہ میرے لیے معتبر ذریعہ رہنمائ رہیں ہیں۔ انگریزی زبان کے حوالے سے وہ میرے بارے میں بلا جواز حسن ظن رکھتے ہیں اور اسی حوالے سے مجھے خواہ مخواہ اپنا استاد ہونے کا (محدود مدت کے لیے)شرف بھی عطا کیا اورمیں اس اعزاز کے لیے ان کا تہہ دل سے مشکور ہوں ۔تنگیِ اوقات اور اپنی نالائقی کی بنا پر ان کے سامنے دینی امور کے کے حوالے سے زانوئے تلمذ طے نہ کر سکا مگر اس خواہش میں خلاف واقعہ وقت گزرنے کے ساتھ شدت آتی جا رہی ہے۔ تقریر کا بھیجا جانا تائید کے زمرے میں آتا ہے۔تقریر ایک بڑے عالمِ دین کی اور بھجنے والا خود بہت بڑا مفتی ان دونوں چیزوں کا ایک جگہ جمع ہو جانا بذاتِ خود درستگی موقف کی ایک دلیل ہے۔ میں علماِکرام کی موجودگی کو باعث رحمت سمجھتا ہوں اور حسن نث...